ریاض: سعودی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ ایسے بیرونی سیاحوں کے لیے ملک کو دوبارہ کھولنے جا رہا ہے جنہوں نے کورونا کے خلاف ویکسین کی دونوں خوراکیں مکمل کر لی ہوں۔ کورونا کی وجہ سے گزشتہ تقریباً ڈیڑھ برس سے بیرونی سیاحوں پر مکمل طور پر پابندی عائد تھی۔حکومت نے ایسے سیاحوں کے لیے آئندہ ہفتے یعنی یکم اگست سے ہی ملک کو کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ لیکن حکومت نے عمرہ کرنے پر جو پابندیاں عائد کی گئی تھیں انہیں ابھی ختم کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔سعودی وزارت سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ مملکت بیرونی سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھولنے جا رہی ہے، اور جن افراد کے پاس سیاحتی ویزا ہے ان پر عائد پابندیوں کو یکم اگست سے ختم کر دیا جائے گا۔ تاہم اس کے لیے ایک شرط یہ بھی رکھی گئی ہے کہ انہیں ویکسین کو تسلیم کیا جائے گا جو سعودی حکومت بھی منظور کرتی ہے۔ اس فہرست میں فائزر، آسٹرا زینیکا، موڈرینا اور جانسن اینڈ جانسن کا نام شامل ہے اور انہیں کی ویکسین کو سعودی حکومت تسلیم کرتی ہے۔کووڈ 19 کی وجہ سے حج اور عمرہ کی ادائیگی پر بھی برا اثرا پڑا۔ عمرہ کرنے والے سال بھر سعودی عرب کے شہر مکہ کی زیارت کرتے رہتے جس سے سعودی عرب کو ہر سال تقریباً 12 ارب ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔ بیرونی افراد پر اب بھی حج اور عمرہ کرنے پر پابندی عائد ہے اور حکومت نے عمرہ سے متعلق پابندیوں کو ہٹانے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
اہم خبریں
Load/Hide Comments
فیس بک
تازہ ترین
- سیاسی صورتحال: مولانا فضل الرحمان کا پشاور میں ڈیرے ڈالنے کا فیصلہ
- سیاسی پینک ختم ہونے کے بعد عوام کو خوشخبریاں مل رہی ہیں: مریم اورنگزیب
- سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحات بل کا پارلیمانی ریکارڈ حاصل کرلیا
- روپے کی قدر میں بہتری، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ کمی
- کیا آئین شہریوں کی کالز ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ عدالت نے جواب طلب کرلیا
- بلوچستان میں دہشتگردوں کا سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ، 2 جوان شہید
- سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی گرفتار