پشاور: پولیس لائنز کی مسجد میں مبینہ خودکش دھماکا، 44 افراد شہید

پشاور: پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں مبینہ خودکش دھماکا، 44 افراد شہید جبکہ 157 زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکا ہوا ہے جس کے باعث پولیس اہلکاروں اور ایک خاتون سمیت 44 افراد جاں بحق جبکہ 157 افراد زخمی ہو گئے، دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسجد میں لوگ نماز ظہر ادا کر رہے تھے کہ اچانک دھماکا ہوگیا، دھماکے کی شدت بہت زیادہ تھی جس سے مسجد کی چھت منہدم ہو گئی اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ بھی شہید ہوگیا ہے۔
چھت گرنے کے باعث ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آور تھانے کے مرکزی دروازے سے داخل ہو کر تین سے چار حفاظتی لائن عبور کر کے مسجد تک پہنچا، دھماکے کے بعد تھانہ پولیس لائنز کے مرکزی دروازے کو بند کر دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا کیا جا رہا ہے، دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔پولیس کے مطابق خدشہ ہے کہ حملے میں بھاری دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جس کی شدت کے باعث مسجد اور اس سے متصل کینٹین کی چھت دونوں گر گئیں، ملبہ ہٹانے کے لیے کرین منگوائی گئی ہے، مسجد کے عقب میں سی ٹی ڈی کا دفتر بھی موجود ہے۔
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے دھماکے کے بعد پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہسپتالوں میں منتقل کئے جانے والے زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں