لاہور:دنیائے کرکٹ کے عظیم سپنر گگلی ماسٹر عبدالقادر کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس بیت گئے، لیگ سپن باؤلنگ کا ذکر عبدالقادر کے بغیر نامکمل رہے گا، دنیا آج بھی ان کی جادوئی باؤلنگ کی معترف ہے۔گگلی ماسٹر عبدالقادر لیگ سپن باؤلنگ کے بے تاج بادشاہ کہلائے گئے، عبدالقادر 15 ستمبر 1955ء کو لاہورمیں پیدا ہوئے، 1977 ءسے 1993ء تک پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی، دسمبر1977ء میں انگلینڈ کے خلاف لاہور میں ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور 67 میچ کھیلے، ٹیسٹ کیریئر میں 32 اعشاریہ 80 کی اوسط سے مجموعی طور پر 236 وکٹیں حاصل کیں، کسی بھی ٹیسٹ کی ایک اننگز میں اُن کی بہترین باؤلنگ 56 رنز کے عوض 9 وکٹیں تھی جبکہ 101 رنز دے کر 13 وکٹیں کسی بھی ٹیسٹ میچ میں سب سے اچھی پرفارمنس رہی۔
عبدالقادر نے پاکستان کی جانب سے 1983 اور 1987 کے ورلڈ کپ کھیلے، 104 بین الاقوامی ایک روزہ میچز میں 132 وکٹیں حاصل کیں، ون ڈے میں 44 رنز کے عوض پانچ وکٹیں ان کی بہترین باؤلنگ تھی جو انہوں نے 1983ء کے ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف کی۔جادوگر لیگ سپنر عبدالقادر کا انداز جتنا منفرد تھا اتنا ہی جاندار بھی تھا، بلے بازوں کے خلاف ان کے بڑے ہتھیار گگلی اور فلپر تھے، عبدالقادر نے دنیائے کرکٹ کے بڑے بڑے بلے بازوں کو اپنی انگلیوں پر نچایا، 1970ء اور 1980ء کی دہائی میں لیگ سپن باؤلنگ کو ایک بار پھر زندہ کرنے کا سہرا بھی عبدالقادر کے سر جاتا ہے۔
عبدالقادر نے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کرکٹ سے اپنا تعلق نہ توڑا، وہ کمنٹیٹراور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر بھی رہے، لاہور میں نوجوانوں کے لیے اپنی ذاتی کرکٹ اکیڈمی بھی قائم کی، حکومت پاکستان کی جانب سے عبدالقادر کو ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔گگلی ماسٹر عبدالقادر 6 ستمبر 2019ء کو حرکت قلب بند ہونے سے اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔
Load/Hide Comments